اسلامی تعلیم کی ابتداء میں امام ابو حنیفہ کی زیادہ ترتوجہ کا مرکزعلمِ کلام کی مباحث ہوا کرتی تھیں لیکن طبیعت کے علمی اور حقیقی ذوق نے اس کی اجازت نہ دی اورآپ ان علوم سے بیزار ہونے لگے پھر ایک واقعہ پیش آیا جس نے ان کی تمام تر توجه دینی علوم کی طرف موڑ دی امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں ایک دن میں امام شعمی کی درس گاہ کی طرف سے گزر رہا تھا، انہوں نے مجھے آواز دی، میں حاضر ہوا تو فرمانے لگے تم کسی کے یہاں آتے جاتے ہو؟ میں نے بتایا کہ فلاں شخص کے پاس جا رہا ہوں، امام شعمی نے کہا " میرے سوال کا مطلب بازار آنے جانے کا نہیں ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ تم کن علماءکے حلقہ درس میں شریک ہوتے ہو؟“میں نے کہا میں علماء کے پاس کم آتا جاتا ہوں اس پر امام شمعی نے کہا تم ایسا نہ کرو، میں تمہارے اندرذہنی و فکری بیداری اورحرکت دیکھ رہا ہوں ، تم علم دین اور علماء دین کی مجلس اختیار کرو،امام شعمی کی یہ بات میرے دل میں گھر کر گئی، اور اس وقت سے بازار اوروكان آنا جانا بند کر کے علم دین کی تحصیل میں لگ گیا، الله تعالی نے امام شمعی کی بات سے مجھے بہت نفع پہنچایا۔